سعودی عرب میں کنٹرول اینڈ اینٹی کرپشن اتھارٹی نے گزشتہ عرصے کے دوران چھان بین کیے گئے متعدد مجرمانہ مقدمات کا انکشاف کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی مکمل کرنے کے لیے کام جاری ہے۔
اتھارٹی کے سرکاری ترجمان نے وضاحت کی کہ سب سے نمایاں کیس دو نان کمیشنڈ افسران اور سعودیہ میں مقیم دو افراد کو ملی بھگت سے غلط دستاویزات جمع کرانے پر گرفتار کیا گیا، جس کے مطابق ایک کروڑ تین لاکھ ریال کی رقم بے قاعدگی سے غبن کی گئی اور اس رقم کو آپس میں بانٹ لیا گیا۔ سعودیہ میں مقیم تین رہائشیوں کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے ایک بینک ملازم کو چار ہزار ریال اس لیے دیئے تاکہ وہ تین لاکھ سولہ ہزار ریال کی نقد رقم تجارتی اداروں سے تعلق رکھنے والے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائے، جب کہ مرکزی بینک میں اکاؤنٹ کے بارے میں مشکوک رپورٹ درج کرائے بغیر اس رقم کو بیرون ملک منتقل کر دیا گیا۔ جیسا کہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ان اکاؤنٹس میں جمع کرائی گئی اور بیرون ملک منتقل کی گئی کل رقم دو ملین نو لاکھ اکیاسی ہزار ریال بنتی ہے۔
اتھارٹی نے مزید کہا کہ مختلف علاقوں میں سرکاری ہسپتالوں سے معاہدہ کرنے والی کمپنیوں کے لیے کام کرنے والے چھ رہائشیوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو فروخت نہ کی جانے والی ادویات کو ان ہسپتالوں سے حاصل کرتے جہاں وہ کام کرتے تھے اور پھر انہیں سعودی عرب کے اندر فروخت کر دیتے اور اس کا کچھ حصہ غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک اسمگل کرتے تھے، جس کی تخمینہ مالیت ایک ملین اکتیس ہزار ریال ہے۔ (...)
پیر-08 ذوالحج 1444 ہجری، 26 جون 2023، شمارہ نمبر[16281]