سعودی ولی عہد حاجیوں کی نقل و حرکت اور آرام کی نگرانی کے لیے منیٰ میں

سعودی عرب کے وزیر اعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز
سعودی عرب کے وزیر اعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز
TT

سعودی ولی عہد حاجیوں کی نقل و حرکت اور آرام کی نگرانی کے لیے منیٰ میں

سعودی عرب کے وزیر اعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز
سعودی عرب کے وزیر اعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز

حجاج بیت اللہ الحرام نویں ذی الحجہ (منگل کے روز) دن بھر عرفات کے مقدس مقام پر گزارنے کے بعد، گروپ کی شکل میں بدھ کے روز فجر کے وقت منیٰ واپس لوٹتے ہیں تاکہ جمرات عقبہ کو کنکریاں ماریں اور قربانیاں کریں۔ قربانی، جو کہ سنت نبوی صلى الله عليه وسلم پر عمل پیرا ہوتے ہوئے مزدلفہ میں رات گزارنے کے بعد ہے۔

عقیدت اور سکون میں ڈوبے ہوئے ایمان کے ماحول سے بھرے اور عنایات الہیہ میں گھرے تلبیہ اور تکبیر پڑھ رہے ہیں، جب کہ عید الاضحی کے پہلے دن کی صبح دنیا بھر کے مسلمانوں کی اکثریت اس اسلامی شعار کا خوشی سے استقبال کرتی ہے۔

چنانچہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت میں سعودی عرب کے وزیر اعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (منگل کے روز) منیٰ پہنچے تاکہ حجاج بیت اللہ الحرام کو فراہم کی جانے والی خدمات اور سہولیات کی خود نگرانی کر سکیں تاکہ وہ بآسانی تمام مناسک ادا کر سکیں۔

جب کہ عرفات کی چٹانوں پر 1.8 ملین سے زائد مرد و خواتین حجاج کرام اللہ تعالیٰ سے دعائیں اور استغفار کرتے ہوئے اس کی مغفرت، بخشش اور رحمت کا سوال کرتے ہوئے جہنم کی آگ سے نجات طلب کر رہے تھے۔ جب کہ عرفات میں ان کے قافلے سیکورٹی افراد کی براہ راست نگرانی و حفاظت میں تھے، جنہوں نے گاڑیوں کی سڑکوں اور پیدل چلنے والوں کے راستوں کو گھیر کر حجاج کرام کی گروپ بندی کو منظم کیا اور ضروری حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی رہنمائی کی۔

بدھ 10 ذی الحج 1444 ہجری - 28 جون 2023ء شمارہ نمبر [16283]



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]