سعودی عرب نے 5 دہشت گردوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کر دیا ہے، جو کہ ان کے جرائم کے ارتکاب اور عبادت گاہوں جو نشانہ بنانے کی کاروائیوں اور خاص طور پر گورنریٹ الاحساء کے شہر المبرز میں "الرضا مسجد" کا واقعہ ہے جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 3 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 36 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
کل پیر کے روز سعودی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ایک مجرم اور 4 سعودیوں کو مشرقی علاقے میں اس وقت سزائے موت دی گئی جب انہیں الاحساء گورنریٹ کی ایک عبادت گاہ پر کی گئی کاروائی میں مجرم پایا گیا، جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ علاوہ ازیں ان کی جانب سے سیکورٹی اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کرنے، عبادت گاہ پر حملہ کرنے اور پھر خود کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کرنے اور ان سب کو دہشت گرد تنظیموں، جو سعودی عرب اور اس کی عوام سے عداوت رکھتی ہیں، سے تعلق کے الزام میں یہ سزا دی گئی ہے۔ اسی طرح ان پر مختلف دہشت گردانہ کاروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے اور ان کی انجام دہی میں شریک ہونے، ان کی پردہ پوشی کرنے، سیکورٹی حکام کو ان کی اطلاع نہ دینے اور دیگر افراد کو دہشت گرد تنظیم میں شامل ہونے پر اکسانے کے الزامات میں بھی مجرم ٹھہرائے گئے ہیں۔(...)
منگل-16 ذوالحج 1444 ہجری، 04 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16289]