سعودی عرب نے عمرہ کے ویزوں کا اجراء شروع کر دیا ہے

سعودی عرب میں دو ہفتے بعد عمرہ زائرین کی آمد شروع ہو جائے گی (SPA)
سعودی عرب میں دو ہفتے بعد عمرہ زائرین کی آمد شروع ہو جائے گی (SPA)
TT

سعودی عرب نے عمرہ کے ویزوں کا اجراء شروع کر دیا ہے

سعودی عرب میں دو ہفتے بعد عمرہ زائرین کی آمد شروع ہو جائے گی (SPA)
سعودی عرب میں دو ہفتے بعد عمرہ زائرین کی آمد شروع ہو جائے گی (SPA)

سعودی عرب نے "وژن 2030" کے اہداف کو حاصل کرنے کی کوششوں کے ضمن میں عمرہ کے لیے الیکٹرانک ویزوں کا اجرا شروع کر دیا ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو عمرہ کے مناسک کی ادائیگی کے لیے ملک میں آنے کے لیے بہترین خدمات اور سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

وزارت حج و عمرہ نے وضاحت کی ہے کہ الیکٹرانک ویزوں کے اجراء کے لیے درخواستیں "نُسک" ویب سائیٹ کے ذریعے جمع کروائیں جائیں گی اور عازمین عمرہ کی آمد 1 محرم 1445 ہجری (حالیہ 19 جولائی) سے شروع ہوگی۔ واضح رہے کہ یہ ویب سائیٹ یا پلیٹ فارم پوری دنیا کے مسلمانوں مکہ المکرمہ اور المدینہ المنورہ کی جانب آمد کے طریقہ کار کو آسان بنانے کی خصوصات ہیں، جس میں رہائش سکونت اور ذرائع نقل و حرکت کا انتخاب کیا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ آسان طریقہ کار کے ذریعے اس میں ہمہ وقت کئی ایک زبانوں میں ضروری معلومات اور ایکٹو میپ کا بھی پیکچ رہے گا۔

جب کہ اس سے قبل وزارت نے متعلقہ حکام کے تعاون سے اعلان کیا تھا کہ خلیج میں مقیم افراد سیاحت کی غرض سے وزٹ ویزا حاصل کر سکتے ہیں، اور شینگن ممالک، ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کے شہری مملکت سعودیہ میں آنے سے پہلے "نُسک" ویب سائیٹ کے ذریعے عمرہ کی ادائیگی اور روضہ مبارک پر حاضری دینے کے لیے بکنگ کرا سکتے ہیں۔ (...)

بدھ-17ذوالحج 1444 ہجری، 05 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16290]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]