سعودی عرب نے بدھ کے روز اس بات کی توثیق کی کہ موسمیاتی تبدیلی ان نمایاں چیلنجوں میں سے ایک ہے جس نے لوگوں کو متاثر کیا ہے اور دنیا کے قضیوں کے منصفانہ حل کے لیے اہم کردار ادا کرنے پر اپنے یقین کا اظہار کرتے ہوئے مربوط بین الاقوامی کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بات سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ انجینئر ولید الخریجی کی ایک تقریر میں سامنے آئی جب وہ ناوابستہ تحریک کے رابطہ دفتر کے وزارتی اجلاس میں اپنے ملک کے وفد کی سربراہی کر رہے تھے، انہوں نے اشارہ کیا کہ ان کا ملک اس میں بطور ایک بانی رکن کے شامل ہے اور اس کے اجلاسوں میں تعمیری شرکت کے لیے وہ پرعزم ہے، جو کہ اس کے مثبت کردار پر یقین کی جانب واضح نشاندہی کرتا ہے جو دنیا کے مسائل کے منصفانہ حل میں اپنی خدمات ادا کرتا ہے۔ انہوں نے موجودہ عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور ان کے اثرات کو محدود کرنے کے لیے مشترکہ کارروائی کی اہمیت پر زور دیا۔
الخریجی نے ایک انتہا پسند کی جانب سے قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے اور بے حرمتی کرنے پر سعودی عرب کی جانب سے شدید مذمت کا اظہار کیا۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ بار بار کی جانے والی یہ اشتعال انگیز کارروائیاں کسی صورت قبول نہیں کی جا سکتیں، جو کہ واضح طور پر نفرت، تشدد اور نسل پرستی کو ہوا دیتی ہیں۔ اسی طرح یہ تمام کاروائیاں بین الاقوامی قوانین اور ان کوششوں سے متصادم ہے جو رواداری اور اعتدال پسندی کی اقدار کو پھیلانے کے لیے بین الاقوامی سطح پر کی جاتی ہیں۔ جو انتہا پسندی کو مسترد کرتی ہیں کیونکہ اس سے لوگوں اور ریاستوں کے درمیان تعلقات کے لیے ضروری باہمی احترام مجروح ہوتا ہے۔(...)
جمعرات 18 ذی الحج 1444 ہجری - 06 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16291]