حج ویزا میں توسیع سے معیشت میں تنوع کو فروغ ملے گا: سعودی عرب

حج ویزا میں توسیع سے معیشت میں تنوع کو فروغ ملے گا: سعودی عرب
TT

حج ویزا میں توسیع سے معیشت میں تنوع کو فروغ ملے گا: سعودی عرب

حج ویزا میں توسیع سے معیشت میں تنوع کو فروغ ملے گا: سعودی عرب

کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ سعودی معیشت کو متنوع بنانے کی پالیسی کو فروغ دینے کے ضمن میں حج ویزہ کی مدت میں تین ماہ کی توسیع ایک بہترین آئیڈیا ہے، جس سے مملکت کی خدمت، سیاحت اور تجارتی معیشت کے ذرائع کو وسیع کرنے، روزگار کے نئے مواقع بڑھانے اور بالواسطہ طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ علاوہ ازیں اس سے جدہ ہوائی اڈے پر دباؤ کو کم کرنے اور دیگر شہروں کے ہوائی اڈوں کی سرگرمیوں اور خاص طور پر سیاحتی و ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب عالمی سطح پر گزشتہ تین سالوں میں کورونا کی پابندیوں سے آزادی کے بعد مہمان نوازی کا شعبہ بحال ہو رہا ہے۔ (...)

ہفتہ 20 ذی الحج 1444 ہجری - 08 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16293]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]