سعودی عرب  کااقوام متحدہ میں "مذہبی منافرت کے خاتمے" کے مسودہ قرارداد کا خیر مقدم

سعودی عرب  کااقوام متحدہ میں "مذہبی منافرت کے خاتمے" کے مسودہ قرارداد کا خیر مقدم
TT

سعودی عرب  کااقوام متحدہ میں "مذہبی منافرت کے خاتمے" کے مسودہ قرارداد کا خیر مقدم

سعودی عرب  کااقوام متحدہ میں "مذہبی منافرت کے خاتمے" کے مسودہ قرارداد کا خیر مقدم

سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی طرف سے "امتیازی سلوک، دشمنی یا تشدد کی جانب اکسانے والی مذہبی منافرت کے خاتمے کے لیے مسودہ قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔"

سعودی عرب نے تصدیق کی کہ قرارداد کے مسودے کی منظوری – جو مملکت اور دنیا بھر کے متعدد ممالک کے پُرزور مطالبات کے بعد سامنے آئی ہے – مذاہب اور ثقافتوں کے احترام کے اصولوں کا مجسمہ ہے اور انسانی اقدار کے فروغ کی ضمانت ہے، جو بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے۔

سعودی عرب نے عندیہ دیا کہ وہ ڈائیلاگ، رواداری اور اعتدال کی حمایت میں اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھے گا اور وہ نفرت و انتہا پسندی پھیلانے والی تمام تباہ کن سرگرمیوں کو مسترد کرتا ہے۔

جمعرات 25 ذی الحج 1444 ہجری - 13 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16298]

 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]