محمد بن سلمان اور اردگان بات چیت پر مبنی اجلاس منعقد کر رہے ہیں

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز جدہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا خیر مقدم کرتے ہوئے
سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز جدہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا خیر مقدم کرتے ہوئے
TT

محمد بن سلمان اور اردگان بات چیت پر مبنی اجلاس منعقد کر رہے ہیں

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز جدہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا خیر مقدم کرتے ہوئے
سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز جدہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا خیر مقدم کرتے ہوئے

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے پیر کی شام جدہ کے السلام پیلس میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا خیرمقدم کیا اور ان کے لیے سرکاری استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

سعودی ولی عہد اور ترک صدر کے درمیان باضابطہ بات چیت اور دو طرفہ ملاقات منعقد ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون کے فروغ پر بات کی گئی اور علاقائی و بین الاقوامی پیش رفت اور اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یاد رہے کہ ترک صدر اس سے پہلے بھی دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعلقات اور اقتصادی، سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے ضمن میں ایک سرکاری دورے پر جدہ آ چکے ہیں۔

منگل-30 ذوالحج 1444 ہجری، 18 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16303

 

 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]