سعودی ولی عہد نے کنگ سعود یونیورسٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کا حکم دے دیا

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (SPA)
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (SPA)
TT

سعودی ولی عہد نے کنگ سعود یونیورسٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کا حکم دے دیا

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (SPA)
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (SPA)

کل منگل کے روز سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم اور شاہی کمیشن برائے ریاض شہر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کنگ سعود یونیورسٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کا شاہی حکم نامہ جاری کیا۔ ولی عہد کی جانب سے اس مدعا کو اٹھائے جانے کے بعد شاہی حکم کے تحت یونیورسٹی کو اتھارٹی کی زیر نگرانی ایک خودمختار، غیر منافع بخش تعلیمی ادارے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

یہ یونیورسٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا، جس کی صدارت یوسف البنیان نے کی اور وزیر برائے انسانی وسائل و سماجی ترقی نے بطور نائب اس شرکت کی جب کہ درج ذیل نے اس جلاس میں بطور رکن شرکت کی، جن میں وزیر برائے مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزیر برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز، وزیر صنعت اور معدنی وسائل، یونیورسٹی کے چانسلر، سعودی اتھارٹی برائے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے چیئرمین، کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر کے سی ای او، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے جنرل اتھارٹی کے گورنر، غیر منافع بخش ریاض فاؤنڈیشن کے سی ای او، اور کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر، سعودی ٹورازم اتھارٹی کے سی ای او، سعودی چیمبرز یونین کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین، پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے نمائندے سلمان السدیری، طل ناظر اور جمانا الراشد شامل ہیں۔(...)

بدھ 08 محرم الحرام 1445 ہجری - 26 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16311]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]