جدہ یوکرین میں امن کے بارے میں قومی سلامتی کے مشیروں کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے

سعودی عرب نے دعوت نامے میں توسیع کردی اور 30 ​​ممالک کی شرکت متوقع ہے

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ مئی میں جدہ میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے (SPA)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ مئی میں جدہ میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے (SPA)
TT

جدہ یوکرین میں امن کے بارے میں قومی سلامتی کے مشیروں کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ مئی میں جدہ میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے (SPA)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ مئی میں جدہ میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے (SPA)

جدہ شہر یوکرینی بحران پر 5 اور 6 اگست کو امن مذاکرات کی میزبانی کرے گا، جو کہ گزشتہ ماہ ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں منعقدہ یوکرین میں قیام امن کے لیے سربراہی مذاکرات کی تکمیل کے ضمن میں ہے۔

باخبر ذرائع کے مطابق، "سعودی قومی سلامتی" کے مشیر اور "وزراء کی کابینہ" کے رکن ڈاکٹر مساعد العیبان نے ان اجلاسوں میں شرکت کے دعوت نامے ارسال کیے ہیں جن میں تقریباً 30 ممالک شرکت کریں گے۔

ذرائع، جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کو ترجیح دی، نے اس بات کی تصدیق کی کہ "جدہ اجلاس قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر ہوں گے، جو کہ جون 2023 میں کوپن ہیگن میں منعقدہ یوکرین میں امن سربراہی اجلاس پر بات چیت کا تسلسل ہیں۔ جس میں یوکرین، G7 ممالک اور یورپی یونین کے علاوہ برازیل، بھارت، سعودی عرب، جنوبی افریقہ اور ترکی جیسے ممالک کے سینئر حکام نے شرکت کی اور اس دوران روس میں نامکمل شورش پر تبادلہ خیال کیا۔"

کوپن ہیگن کے اجلاسوں میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو "امن سربراہی اجلاس" کے انعقاد کی تجویز پیش کی اور ان اصولوں کی توثیق کرنا جو 17 ماہ قبل شروع ہونے والی جنگ کے خاتمے کے تصفیہ کی حمایت کرتے ہیں۔(...)

پیر 13 محرم الحرام 1445 ہجری - 31 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16316]



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]