سعودی عرب 8 ممالک کے شہریوں کو الیکٹرانک سیاحتی ویزوں کی اجازت دے رہا ہے

جو کہ دنیا کے ساتھ کھلے پن اور رابطوں کے فروغ کی کوشش میں ہے

انفرادی ویزا سے سعودی عرب کے مختلف علاقوں کی سیر کرنے اور عمرہ کرنے کی سہولت ہوگی (SPA)
انفرادی ویزا سے سعودی عرب کے مختلف علاقوں کی سیر کرنے اور عمرہ کرنے کی سہولت ہوگی (SPA)
TT

سعودی عرب 8 ممالک کے شہریوں کو الیکٹرانک سیاحتی ویزوں کی اجازت دے رہا ہے

انفرادی ویزا سے سعودی عرب کے مختلف علاقوں کی سیر کرنے اور عمرہ کرنے کی سہولت ہوگی (SPA)
انفرادی ویزا سے سعودی عرب کے مختلف علاقوں کی سیر کرنے اور عمرہ کرنے کی سہولت ہوگی (SPA)

سعودی عرب نے آذربائیجان، البانیہ، ازبکستان، جنوبی افریقہ، جارجیا، تاجکستان، کرغزستان اور مالدیپ کے شہریوں کے لیے سیاحتی ویزوں کو الیکٹرانک یا آمد پر ویزے کے لیے درخواست دینے کی اجازت دے دی ہے، اس سلسلے یہ پہلے اعلان کردہ 49 ممالک میں شامل ہو جائیں گے جبکہ خلیج میں رہائش پذیر افراد کو یہ سہولت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔

جب کہ یہ اقدام سعودی عرب میں سیاحت کی حکمت عملی اور "وژن 2030" کے تحت سیاحتی شعبے کو ترقی دے کر ملکی پیداوار میں اس کی شراکت کو 3 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد تک لے جانے کے ضمن میں ہے، جس سے 10 لاکھ اضافی روزگار کے مواقع میسر ہونگے، جن سے مملکت کے شہری ترجیحی بنیادوں پر مستفید ہونگے اور اس کا ہدف 2030 تک 100 ملین سیاحوں کو مملکت کی جانب راغب کرنا ہے۔

وزیٹر ویزا افراد کو حج کے سیزن کے علاوہ سعودی عرب کے مختلف علاقوں کی سیر کرنے اور عمرہ کی رسومات ادا کرنے کی اجازت دے گا، جب کہ مملکت میں قیام کے دوران انہیں اپنی شناختی دستاویزات ہمہ وقت اپنے ساتھ رکھنا ہونگی اور قواعد و ضوابط اور ہدایات پر عمل درآمد کرنا ہوگا، جب کہ انہیں فریضہ حج کی ادائیگی کی اجازت نہیں ہوگی۔ (...)

پیر 20 محرم الحرام 1445 ہجری - 07 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16323]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]