ولی عہد سعودی عرب کو عالمی تجارتی نیٹ ورک سے جوڑنے کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں

جو کہ مملکت كو سرمایہ کاری کی ایک اہم منزل اور لاجسٹک مرکز بنانے کی کوششوں کے فریم ورک کے اندر ہے

سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)
TT

ولی عہد سعودی عرب کو عالمی تجارتی نیٹ ورک سے جوڑنے کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں

سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)

ولی عہد اور وزیر اعظم اور سپریم کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان نے لاجسٹک مراکز کے لیے ماسٹر پلان شروع کیا ہے، جس کا مقصد مملکت میں لاجسٹک سیکٹر کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینا، مقامی معیشت کو متنوع بنانا اور سرمایہ کاری کی ایک اہم منزل اور عالمی لاجسٹک مرکز کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو بڑھانا ہے۔

ولی عہد نے زور ديا کی کہ لاجسٹک مراکز کے لیے ماسٹر پلان کا آغاز قومی حکمت عملی برائے نقل و حمل اور لاجسٹکس سروسز کے مقاصد کے مطابق جاری اقدامات کی توسیع کے ضمن میں سامنے آیا ہے جس کا مقصد لاجسٹک سیکٹر کو ترقی دینے کے لیے اقتصادی نمو میں مدد فراہم کرنا، بین الاقوامی تجارتی نیٹ ورکس اور عالمی سپلائی چینز کے لیے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی رابطوں کو فروغ دینا ہے۔ علاوہ ازيں پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط کرنا، روزگار کے مواقع کو وسعت دینا اور ایک عالمی لاجسٹکس سینٹر کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو مستحکم کرنا بھی اس میں شامل ہے، کیونکہ مملکت کا جغرافیائی محل وقوع ممتاز ہے جو دنیا کے 3 اہم ترین براعظموں (ایشیا، یورپ اور افریقہ) کے سنگم پر ہے۔ (...)

پير-11 صفر 1445ہجری، 28 اگست 2023، شمارہ نمبر[16344]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]