ولی عہد سعودی عرب کو عالمی تجارتی نیٹ ورک سے جوڑنے کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں

جو کہ مملکت كو سرمایہ کاری کی ایک اہم منزل اور لاجسٹک مرکز بنانے کی کوششوں کے فریم ورک کے اندر ہے

سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)
TT

ولی عہد سعودی عرب کو عالمی تجارتی نیٹ ورک سے جوڑنے کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں

سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد (الشرق الاوسط)

ولی عہد اور وزیر اعظم اور سپریم کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان نے لاجسٹک مراکز کے لیے ماسٹر پلان شروع کیا ہے، جس کا مقصد مملکت میں لاجسٹک سیکٹر کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینا، مقامی معیشت کو متنوع بنانا اور سرمایہ کاری کی ایک اہم منزل اور عالمی لاجسٹک مرکز کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو بڑھانا ہے۔

ولی عہد نے زور ديا کی کہ لاجسٹک مراکز کے لیے ماسٹر پلان کا آغاز قومی حکمت عملی برائے نقل و حمل اور لاجسٹکس سروسز کے مقاصد کے مطابق جاری اقدامات کی توسیع کے ضمن میں سامنے آیا ہے جس کا مقصد لاجسٹک سیکٹر کو ترقی دینے کے لیے اقتصادی نمو میں مدد فراہم کرنا، بین الاقوامی تجارتی نیٹ ورکس اور عالمی سپلائی چینز کے لیے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی رابطوں کو فروغ دینا ہے۔ علاوہ ازيں پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط کرنا، روزگار کے مواقع کو وسعت دینا اور ایک عالمی لاجسٹکس سینٹر کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو مستحکم کرنا بھی اس میں شامل ہے، کیونکہ مملکت کا جغرافیائی محل وقوع ممتاز ہے جو دنیا کے 3 اہم ترین براعظموں (ایشیا، یورپ اور افریقہ) کے سنگم پر ہے۔ (...)

پير-11 صفر 1445ہجری، 28 اگست 2023، شمارہ نمبر[16344]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]