سعودی ولی عہد نے یوکرین کے صدر کا فون ریسیو کیا

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان (SPA)
سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان (SPA)
TT

سعودی ولی عہد نے یوکرین کے صدر کا فون ریسیو کیا

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان (SPA)
سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان (SPA)

آج سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا فون ریسیو کیا۔

یوکرین کے صدر نے یوکرينی بحران پر بات چیت کے لیے جدہ شہر میں قومی سلامتی کے مشیروں اور متعدد ممالک کے نمائندوں کے اجلاس کی میزبانی پر اور اس سلسلے میں ولی عہد کی ذاتی کاوشوں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب، شہزادہ محمد بن سلمان نے تمام بین الاقوامی کوششوں کے لیے مملکت کی دلچسپی اور حمایت پر زور دیا جن کا مقصد (یوکرین-روس) بحران کو حل کرنا اور امن تک پہنچنا ہے، اور اس بحران کے نتیجے میں ہونے والے انسانی مشكلات کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی کوششیں جاری رکھنا ہے۔

ہفتہ-24 صفر 1445ہجری، 09 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16356]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]