سعودی قیادت کی جانب سے مراکش میں زلزلہ متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے ہوائی پُل کی ہدایات

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان
TT

سعودی قیادت کی جانب سے مراکش میں زلزلہ متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے ہوائی پُل کی ہدایات

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے زلزلے سے متاثرہ برادر مراکشی عوام کی مشکلات کو کم کرنے کی کوشش میں کل اتوار کے روز "شاہ سلمان امداد اور انسانی ریلیف سینٹر" کو پروازوں کے ذریعے مختلف امدادی سامان پہنچانے کی ہدایات کیں، جیسا کہ سعودی نیوز ایجنسی (SPA) نے رپورٹ کیا ہے۔

شاہی دیوان کے مشیر اور سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے تصدیق کی کہ فراہم کردہ امداد خادم حرمین شریفین اور ان کے ولی عہد کی جانب سے برادر مراکشی عوام کے متاثرہ افراد کے ساتھ کھڑے ہونے اور تباہ کن زلزلے کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہے، جب کہ اس زلزلے میں برادر مملکت مراکش میں جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔

ڈاکٹر الربیعہ نے وضاحت کی کہ ان فراخدلانہ ہدایات کے تحت سعودی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس کی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم اور شاہ سلمان ریلیف سینٹر کی قیادت میں سعودی ہلال احمر اتھارٹی کی ٹیمیں انسانی امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے بھیجی جائیں گی، تاکہ زلزلے کے حادثہ کے بعد ملبے میں پھنسے متاثرہ افراد کو نکالنے میں مدد فراہم کریں۔(...)

پیر-26 صفر 1445ہجری، 11 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16358]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]