محمد بن سلمان بھارت میں ... اور فائلوں میں اسٹریٹجک شراکت داری سب سے آگے

جو کہ دونوں ممالک کے مابین بین البراعظمی "گرین کوریڈور" کے قیام کے معاہدے کے بعد ہے

بھارتی صدر اور بھارتی وزیر اعظم سعودی ولی عہد کے سرکاری استقبال کے دوران (SPA)
بھارتی صدر اور بھارتی وزیر اعظم سعودی ولی عہد کے سرکاری استقبال کے دوران (SPA)
TT

محمد بن سلمان بھارت میں ... اور فائلوں میں اسٹریٹجک شراکت داری سب سے آگے

بھارتی صدر اور بھارتی وزیر اعظم سعودی ولی عہد کے سرکاری استقبال کے دوران (SPA)
بھارتی صدر اور بھارتی وزیر اعظم سعودی ولی عہد کے سرکاری استقبال کے دوران (SPA)

سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کا بھارت کا متوقع (سرکاری) دورہ دونوں ممالک کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سطح کو نئے افق حاصل ہونے کی توقع ہے۔ جب کہ گذشتہ آٹھ سالوں کے دوران یہ چوتھا اعلیٰ سطحی دورہ شمار ہوتا ہے، جو کہ فروری 2019 میں سعودی ولی عہد کے بھارت کے پچھلے دورے، اور بھارتی وزیر اعظم کے 2016 اور 2019 میں سعودی عرب کے دیگر دو دوروں کے بعد ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان ہفتے کے روز "جی -20" ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اپنے ملک کے وفد کی سربراہی اور "بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے انہیں جمہوریہ بھارت کے سرکاری دورے کی دی گئی دعوت کو قبول کرتے ہوئے" بھارتی شہر نئی دہلی پہنچے۔ سعودی شاہی دیوان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابقم اس دوران انہوں نے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا، علاوہ ازیں، "سعودی بھارتی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل" کا اجلاس منعقد کیا۔ (...)

پیر-26 صفر 1445ہجری، 11 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16358]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]