سعودی عرب نے اسرائیلی قابض افواج کی حفاظت میں مسجد الاقصیٰ پر حملے کی مذمت کی ہے

بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی کشیدگی کو ختم کرے

سعودی عرب نے اسرائیلی قابض افواج کی حفاظت میں مسجد الاقصیٰ پر حملے کی مذمت کی ہے
TT

سعودی عرب نے اسرائیلی قابض افواج کی حفاظت میں مسجد الاقصیٰ پر حملے کی مذمت کی ہے

سعودی عرب نے اسرائیلی قابض افواج کی حفاظت میں مسجد الاقصیٰ پر حملے کی مذمت کی ہے

سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیلی قابض افواج کی حفاظت میں انتہاپسندوں کے ایک گروپ کی طرف سے مسجد الاقصیٰ پر حملے کی مملکت سعودیہ کی جانب سے مذمت کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کیا ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ طرز عمل تمام بین الاقوامی اصولوں اور کنونشنز کی صریح خلاف ورزی شمار ہوتا ہے، اور یہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے والا عمل ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے ان خلاف ورزیوں کے تسلسل کے نتائج کے لیے اسرائیلی قابض افواج کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی قبضے میں اضافے کے خاتمے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے، شہریوں کو ضروری تحفظ فراہم کرے اور اس تنازعے کے خاتمے کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لائے۔

پیر-03 ربیع الاول 1445ہجری، 18 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16365]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]