سعودی عرب کا "سلامتی کونسل" میں جامع اصلاحات کا مطالبہ

فیصل بن فرحان نے ریاستی فریم ورک سے باہر مسلح گروپوں کے بڑھتے ہوئے کردار سے خبردار کیا

سعودی وزیر خارجہ جمعرات کے روز نیویارک میں "2024 فیوچر سمٹ" کے لیے وزارتی تیاری کے اجلاس کے دوران تقریر کرتے ہوئے (اے پی)
سعودی وزیر خارجہ جمعرات کے روز نیویارک میں "2024 فیوچر سمٹ" کے لیے وزارتی تیاری کے اجلاس کے دوران تقریر کرتے ہوئے (اے پی)
TT

سعودی عرب کا "سلامتی کونسل" میں جامع اصلاحات کا مطالبہ

سعودی وزیر خارجہ جمعرات کے روز نیویارک میں "2024 فیوچر سمٹ" کے لیے وزارتی تیاری کے اجلاس کے دوران تقریر کرتے ہوئے (اے پی)
سعودی وزیر خارجہ جمعرات کے روز نیویارک میں "2024 فیوچر سمٹ" کے لیے وزارتی تیاری کے اجلاس کے دوران تقریر کرتے ہوئے (اے پی)

جمعرات کے روز، مملکت سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات پر زور دیا جو "اس میں شرکت اور نمائندگی کو وسعت دے اور بحرانوں پر اس کے ردعمل کو بڑھائیں۔"

"سعودی پریس ایجنسی" نے شہزادہ فیصل بن فرحان کے حوالے سے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سرگرمیوں کے موقع پر منعقدہ "2024 فیوچر سمٹ" کی تیاری کے وزارتی اجلاس میں انہوں نے کہا کہ "تعمیری تعلقات جو اختلافات کو حل کرنے اور سلامتی و استحکام کے قیام میں تعاون کے لیے بات چیت پر انحصار کرتے ہیں یہی ممالک کی جامع ترقی کے حصول کی راہ ثابت ہوں گے۔"

سعودی وزیر خارجہ نے "ترقی پذیر ممالک سمیت تمام ممالک کے خدشات اور ضروریات کو شامل کرتے ہوئے" کثیر الجہتی بین الاقوامی تعاون کے فریم ورک میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

پائیدار ترقی

شہزادہ فیصل بن فرحان نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے 78ویں اجلاس میں اپنے ملک کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے شرکت کے دوران تصدیق کی کہ سعودی عرب بین الاقوامی تنظیموں اور بلاکس میں اپنی رکنیت کے ذریعے ملکوں کے درمیان تعلقات میں ترقی کی راہ کو بحال کرنے، اسے ایک ممکنہ عامل بنانے اور ان کے درمیان تعاون اور افہام و تفہیم کا حامی بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ 2022 کی پائیدار ترقی کی عالمی رپورٹ کے مطابق، مملکت نے قابل ذکر ترقی حاصل کی ہے۔ کیونکہ اس نے پائیدار ترقی کو "وژن 2030" میں اور اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھا ہے۔

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]