سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو مزید منصفانہ اور موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے مطالبے کی تجدید کی

اور خطے و دنیا میں سلامتی، استحکام اور ترقی کے قیام کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا

شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)
شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو مزید منصفانہ اور موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے مطالبے کی تجدید کی

شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)
شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سعودی عرب کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے (رائٹرز)

سعودی عرب نے ہفتے کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے سلامتی کونسل کے کردار کو موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے اپنے مطالبے کی تجدید کی تاکہ یہ مزید منصفانہ انداز میں "ہماری آج کی نمائندگی کرے اور بین الاقوامی سطح پر پیش آنے والی تبدیلیوں اور پیشرفتوں سے ہم آہنگ ہو کر مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے میں زیادہ موثر ثابت ہو۔"

یہ بات خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت میں وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سعودی عرب کی جانب سے جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس میں خطاب کے دوران کہی، جب کہ ان کا یہ بیان بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں اقوام متحدہ کے اہداف و مقاصد کے حصول کی اپنی مستقل خواہش کی بنیاد پر ہے۔

اتوار-09 ربیع الاول 1445ہجری، 24 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16371]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]