محمد بن سلمان کا فلسطین، اردن اور مصر کے رہنماؤں سے غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (واس)
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (واس)
TT

محمد بن سلمان کا فلسطین، اردن اور مصر کے رہنماؤں سے غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (واس)
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (واس)

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل پیر کے روز اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم، فلسطینی صدر محمود عباس اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ غزہ اور اس کے اردگرد کی خطرناک حالات پر تبادلہ خیال کیا۔

اردن کے شاہی دیوان نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے شاہ عبداللہ دوم کو فون کیا، جس کے دوران انہوں نے عرب رابطوں کو تیز کرنے اور کوششوں کو متحد کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کشیدگی کو روکا جا سکے اور اس کے اثرات کو پورے خطے میں پھیلنے سے بچا جا سکے۔

اردن کے بادشاہ نے دو ریاستی حل پر مبنی منصفانہ اور جامع امن کے حصول اور فلسطینی بھائیوں کو ان کے جائز حقوق دلانے کے لیے مسئلہ فلسطین کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کرنے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیا۔

دوسری جانب، فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی کہ صدر عباس نے شہزادہ محمد بن سلمان سے فون پر رابطہ کیا اور "انہیں مقبوضہ فلسطینی علاقے میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔" علاوہ ازیں انہوں نے مملکت سعودی عرب کی جانب سے فلسطینی عوام اور ان کے مسئلہ کے منصفانہ حل کی حمایت کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور مملکت کی جانب سے مضبوط موقف اختیار کرنے پر خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ (...)

منگل-25 ربیع الاول 1445ہجری، 10 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16387]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]