سعودی ولی عہد نے فون پر ایرانی صدر سے غزہ اور اس کے اطراف میں جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا

انہوں نے مسئلہ فلسطین کی حمایت سے متعلق مملکت کے مضبوط موقف پر زور دیا

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان
سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان
TT

سعودی ولی عہد نے فون پر ایرانی صدر سے غزہ اور اس کے اطراف میں جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان
سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ٹیلی فونک رابطہ وصول کیا۔

رابطے کے دوران، انہوں نے غزہ اور اس کے اطراف میں موجودہ فوجی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔

ولی عہد نے کال کے دوران تصدیق کی کہ جاری کشیدگی کو روکنے کے لیے مملکت سعودیہ تمام علاقائی و بین الاقوامی اطراف کے ساتھ بات چیت کے لیے ممکنہ کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے شہریوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے اور معصوم جانیں لینے کی کاروائیوں کو مملکت کی جانب سے مسترد کیا اور غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کی سنگینی اور شہریوں کی جانوں کے ضائع ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کے اصولوں کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

ولی عہد نے فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق تک رسائی کی ضمانت دینے اور جامع و منصفانہ امن کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کے لیے مملکت کے مضبوط موقف پر زور دیا۔

جمعرات-27 ربیع الاول 1445ہجری، 12 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16389]

 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]