سعودی عرب غزہ کے ہسپتال پر قابض اسرائیلی فورسز کی بمباری کی مذمت کر رہا ہے

زور دیا کہ اس خطرناک پیش رفت کے لیے بین الاقوامی برادری کو دوہرا معیار ترک کرنے کی ضرورت ہے

17 اکتوبر 2023 کو غزہ شہر کے الاہلی ہسپتال پر فضائی حملے کے بعد ایک زخمی شخص الشفا ہسپتال میں طبی امداد لے رہا ہے (رائٹرز)
17 اکتوبر 2023 کو غزہ شہر کے الاہلی ہسپتال پر فضائی حملے کے بعد ایک زخمی شخص الشفا ہسپتال میں طبی امداد لے رہا ہے (رائٹرز)
TT

سعودی عرب غزہ کے ہسپتال پر قابض اسرائیلی فورسز کی بمباری کی مذمت کر رہا ہے

17 اکتوبر 2023 کو غزہ شہر کے الاہلی ہسپتال پر فضائی حملے کے بعد ایک زخمی شخص الشفا ہسپتال میں طبی امداد لے رہا ہے (رائٹرز)
17 اکتوبر 2023 کو غزہ شہر کے الاہلی ہسپتال پر فضائی حملے کے بعد ایک زخمی شخص الشفا ہسپتال میں طبی امداد لے رہا ہے (رائٹرز)

سعودی عرب نے قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں "الاہلی المعمدانی" ہسپتال پر بمباری کے گھناؤنے جرم کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جس کی وجہ سے بچوں سمیت سینکڑوں شہری ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

سعودی عرب نے اپنی وزارت خارجہ کے جاری بیان میں تصدیق کی ہے کہ وہ متعدد بین الاقوامی اپیلوں کے باوجود شہریوں کے خلاف جاری مسلسل حملے بند نہ کرنے پر اسرائیلی قبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس وحشیانہ حملے کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے، جو بین الاقوامی انسانی قانون سمیت تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے۔

سعودی وزارت نے زور دیا کہ یہ خطرناک پیش رفت بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ جب اسرائیلی مجرمانہ طرز عمل کی بات ہو تو وہ بین الاقوامی انسانی قانون کو لاگو کرنے میں دوہرا معیار اپنانے کو ترک کرے اور اسے چاہیے کہ وہ غیر مسلح شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ اور مضبوط موقف اپنائے۔

سعودی عرب نے غزہ میں پھنسے شہریوں کو خوراک اور ادویات پہنچانے کے لیے ممالک اور تنظیموں کی طرف سے دی گئی امدادی اپیلوں کے جواب میں فوری طور پر محفوظ راہداری کھولنے کی ضرورت پر زور دیا اور مطالبہ کیا کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی مسلسل اور بار بار خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔

بدھ-03 ربیع الثاني 1445ہجری، 18 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16395]



سعودی عرب اور مصر میڈیا تعاون بڑھانے کا جائزہ لے رہے ہیں

مصری وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفیٰ مدبولی مصر کے نئے انتظامی دارالحکومت میں سعودی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری وزراء کونسل)
مصری وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفیٰ مدبولی مصر کے نئے انتظامی دارالحکومت میں سعودی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری وزراء کونسل)
TT

سعودی عرب اور مصر میڈیا تعاون بڑھانے کا جائزہ لے رہے ہیں

مصری وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفیٰ مدبولی مصر کے نئے انتظامی دارالحکومت میں سعودی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری وزراء کونسل)
مصری وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفیٰ مدبولی مصر کے نئے انتظامی دارالحکومت میں سعودی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری وزراء کونسل)

سعودی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے قاہرہ کے اپنے سرکاری دورے کے دوران مصری حکام کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ میڈیا تعاون کے فروغ کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا، اور مصری وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفی مدبولی نے نئے انتظامی دارالحکومت میں ان کا خیرمقدم کیا۔

مدبولی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ملاقات مشترکہ تعاون کی حمایت اور  اس کی مضبوطی کے فریم ورک میں اور دونوں ممالک کی مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کے ضمن میں ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مختلف شعبوں میں تعاون اور ہم آہنگی ان قریبی اور مضبوط برادرانہ تعلقات کے عکاس ہے جو ان کی قیادتوں کو باہم جوڑے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب، الدوسری نے دونوں ممالک کے درمیان میڈیا کے شعبے میں مشترکہ تعاون کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کام کی اہمیت اور مضبوطی کے لیے سعودی قیادت کی ہدایات کی نشاندہی کی، تاکہ سیاسی سطح پر تعلقات میں پائے جانے والے امتیاز اور اتفاق رائے کو برقرار رکھا جا سکے۔

وزیر اطلاعات الدوسری نے مصر کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی اور دونوں ممالک کے مابین ہر سطح پر تعلقات، تعاون اور جاری ہم آہنگی کے اظہار میں میڈیا کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے سپریم کونسل فار میڈیا ریگولیشن کے چیئرمین کرم جبر کی دعوت پر مصر میں میڈیا رہنماؤں کے ایک گروپ سے بھی ملاقات کی اور اس دوران انہوں نے متعدد خیالات اور منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جن کا مقصد مختلف سطحوں پر دونوں ممالک کے درمیان موجود میڈیا تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔

منگل-25 رجب 1445ہجری، 06 فروری 2024، شمارہ نمبر[16506]