غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانا گھناؤنا جرم ہے: سعودی ولی عہد

انہوں نے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے اور امن کی راہ بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (واس)
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (واس)
TT

غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانا گھناؤنا جرم ہے: سعودی ولی عہد

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (واس)
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز (واس)

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل بدھ کے روز تصدیق کی کہ مملکت سعودی عرب غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کو ایک گھناؤنا جرم اور وحشیانہ جارحیت قرار دیتی ہے اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔

سعودی ولی عہد نے جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا اور یونان کے وزیر اعظم کریاکوس میتسوتاکس سے موصول ہونے والی دو فون کالوں کے دوران غزہ میں جاری فوجی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے خطے اور دنیا میں امن، سلامتی اور استحکام پر اس کے خطرناک اثرات سے بچنے کے لیے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ انہوں نے فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے امن کی راہ کی بحالی کی فضا پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

جمعرات-04 ربیع الثاني 1445ہجری، 19 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16396]



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]