محمد بن سلمان اور سوناک نے غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
TT

محمد بن سلمان اور سوناک نے غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل جمعرات کے روز برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کے ساتھ غزہ میں جاری عسکری کشیدگی اور اس بارے میں کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی ولی عہد نے ریاض میں برطانوی وزیراعظم سے ملاقات کے دوران جاری کشیدگی کو کم کرنے اور تشدد کے پھیلاؤ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ خطے اور دنیا کی سلامتی اور امن کو اس کے خطرناک اثرات سے بچایا جا سکے۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کو ایک گھناؤنا جرم اور وحشیانہ جارحیت سمجھتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے انہیں تحفظ فراہم کرنے، استحکام و امن کی راہوں کی بحالی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

جمعہ-05 ربیع الثاني 1445ہجری، 20 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16397]



سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
TT

سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)

سعودی عرب نے کل یمنی حکومت کے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے 250 ملین ڈالر کی منتقلی کا اعلان کیا، جو کہ سعودی قیادت کی جانب سے قانونی حکومت کی حمایت میں دی جانے والی ایک بلین ڈالر کی گرانٹ کی دوسری قسط ہے۔ یمن میں سعودی عرب کے سفیر اور یمن کی ترقی اور تعمیر نو کے سعودی پروگرام کے جنرل سپروائزر محمد آل جابر نے کل تصدیق کی کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر یمنی حکومت کے بجٹ خسارے سے نمٹنے کے لیے امداد کی دوسری قسط عدن میں یمن کے مرکزی بینک کو منتقل کر دی گئی ہے۔

یمنی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رشاد العلیمی نے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور "X" پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ "یمن کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مملکت سعودیہ کا نقطہ نظر مخلصانہ یکجہتی کی ایک مثال ہے، یہ ہمارے شہریوں کی ترجیحات کے جواب میں ہے جو اپنے حالات زندگی، سلامتی، ترقی اور امن کو بہتر بنانے کی خواہش رکھتے ہیں، نہ کہ مزید جنگ اور بحران چاہتے ہیں جو دہشت گرد حوثی ملیشیا اور ان کے ایرانی حامیوں کی طرف سے پیدا کی جاری ہے۔"

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]