محمد بن سلمان اور سوناک نے غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
TT

محمد بن سلمان اور سوناک نے غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل جمعرات کے روز برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کے ساتھ غزہ میں جاری عسکری کشیدگی اور اس بارے میں کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی ولی عہد نے ریاض میں برطانوی وزیراعظم سے ملاقات کے دوران جاری کشیدگی کو کم کرنے اور تشدد کے پھیلاؤ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ خطے اور دنیا کی سلامتی اور امن کو اس کے خطرناک اثرات سے بچایا جا سکے۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کو ایک گھناؤنا جرم اور وحشیانہ جارحیت سمجھتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے انہیں تحفظ فراہم کرنے، استحکام و امن کی راہوں کی بحالی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

جمعہ-05 ربیع الثاني 1445ہجری، 20 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16397]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]