سعودی ولی عہد غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خطرناک اثرات سے بچنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

گراہم کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے فلسطینیوں کو ان کے حقوق دینے کے حوالے سے آواز بلند کی

شہزادہ محمد بن سلمان ہفتہ کے روز ریاض میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
شہزادہ محمد بن سلمان ہفتہ کے روز ریاض میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
TT

سعودی ولی عہد غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خطرناک اثرات سے بچنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

شہزادہ محمد بن سلمان ہفتہ کے روز ریاض میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
شہزادہ محمد بن سلمان ہفتہ کے روز ریاض میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)

مملکت سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل ہفتہ کے روز امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کے ساتھ غزہ میں جاری فوجی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی ولی عہد نے ریاض میں ہونے والی دو طرفہ ملاقات کے دوران کشیدگی کو کم کرنے اور تشدد میں توسیع نہ کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ خطے اور دنیا کی امن و سلامتی پر اس کے خطرناک اثرات سے بچا جا سکے۔

انہوں نے استحکام کی واپسی اور امن کی ایسی راہوں کی بحالی کے لیے حالات پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا جو فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول کو یقینی بنائے۔

اتوار-07 ربیع الثاني 1445ہجری، 22 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16399]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]