سعودی ولی عہد غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خطرناک اثرات سے بچنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

گراہم کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے فلسطینیوں کو ان کے حقوق دینے کے حوالے سے آواز بلند کی

شہزادہ محمد بن سلمان ہفتہ کے روز ریاض میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
شہزادہ محمد بن سلمان ہفتہ کے روز ریاض میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
TT

سعودی ولی عہد غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خطرناک اثرات سے بچنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

شہزادہ محمد بن سلمان ہفتہ کے روز ریاض میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
شہزادہ محمد بن سلمان ہفتہ کے روز ریاض میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)

مملکت سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل ہفتہ کے روز امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کے ساتھ غزہ میں جاری فوجی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی ولی عہد نے ریاض میں ہونے والی دو طرفہ ملاقات کے دوران کشیدگی کو کم کرنے اور تشدد میں توسیع نہ کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ خطے اور دنیا کی امن و سلامتی پر اس کے خطرناک اثرات سے بچا جا سکے۔

انہوں نے استحکام کی واپسی اور امن کی ایسی راہوں کی بحالی کے لیے حالات پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا جو فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول کو یقینی بنائے۔

اتوار-07 ربیع الثاني 1445ہجری، 22 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16399]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]