محمد بن سلمان اور زیلنسکی یوکرین-روسی بحران میں پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی (سعودی وزارت خارجہ)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی (سعودی وزارت خارجہ)
TT

محمد بن سلمان اور زیلنسکی یوکرین-روسی بحران میں پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی (سعودی وزارت خارجہ)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی (سعودی وزارت خارجہ)

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل پیر کے روز یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ یوکرین-روسی بحران میں تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا۔

سعودی ولی عہد کو یوکرینی صدر سے وصول ہونے والی کال کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات، خطے کی تازہ ترین صورت حال اور امن و استحکام کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

منگل-09 ربیع الثاني 1445ہجری، 24 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16401]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]