اب وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل اپنی ذمہ داریاں ادا کرے: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان
TT

اب وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل اپنی ذمہ داریاں ادا کرے: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے برازیل کے وزیر خارجہ ماؤرو وییرا کی دعوت پر مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی، کیونکہ برازیل اس ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال رہا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں مملکت کی جانب سے واضح طور پر کسی بھی فریق کی طرف سے شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی تصدیق کی اور کہا: "مملکت تشدد اور قتل و غارت کو روکنے، یرغمال افراد کو رہا کرنے اور بین الاقوامی قراردادوں اور قوانین پر عمل کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "مملکت کی قیادت نے اپنے برادر اور دوست ممالک کے ساتھ رابطوں میں بھرپور کوششیں کی ہیں تاکہ کشیدگی کو روکا جا سکے اور پرتشدد خونریزی کو فوری اور عملی حل کے ذریعے روکا جا سکے۔"

بن فرحان نے بین الاقوامی برادری کی جانب سے ان معاملات سے نمٹنے میں ناکامی پر شدید مایوسی کا اظہار کیا جنہیں مسلمہ انسانی اقدار قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم بین الاقوامی برادری کی طرف سے ریاستوں اور معاشروں کے تعلقات اور پرامن بقائے باہمی پر مشتمل مشترکہ انسانی اقداروں اور بین الاقوامی قوانین کے نفاذ میں ناکامی سمیت دردناک حالات سے نمٹنے کے لیے جو کچھ کرنا چاہیے ان میں اس کے مجبور ہونے اور فلسطین میں معصوم شہریوں کے معاملے میں اس کی ناکامی پر سخت مایوسی دیکھ رہے ہیں۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام غزہ کی پٹی میں محصور فلسطینی عوام مسلسل بڑھتے ہوئے اسرائیلی جنگی آلات کا نشانہ پیں، علاووہ ازیں شہری تنصبات اور ان کی روزمرہ زندگی کی سہولیات مثلاً اسکولوں، ہسپتالوں اور بنیادی ڈھانچے کو مسلسل نشانہ بنایا جاتا ہے جس سے خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت ہزاروں بے گناہ لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں اور ہزاروں شہری زخمی ہو رہے ہیں۔(...)

بدھ-10 ربیع الثاني 1445ہجری، 25 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16402]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]