محمد بن سلمان اور بائیڈن کا غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

امریکی صدر نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سعودی ولی عہد کی کوششوں کی تعریف کی

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن (الشرق الاوسط)
TT

محمد بن سلمان اور بائیڈن کا غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ غزہ میں جاری حالیہ فوجی کشیدگی اور اس کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی ولی عہد نے امریکی صدر سے موصول ہونے والی ایک فون کال کے دوران فوجی کارروائیوں کو روکنے کی راہوں پر فوری بات چیت کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ ان کے دوران بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مملکت فلسطینی شہریوں کو کسی بھی طور نشانہ بنانے، یا روزمرہ کی زندگیوں کو متاثر کرتے ہوئے سہولیات کے بنیادی ڈھانچوں اور اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے، یا ان کی جبری نقل مکانی کو مسترد کرتی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ضرورت اس بات کی کہ پرامن رہا جائے، کشیدگی کو کم کیا جائے، خطے کی سلامتی اور استحکام کو متاثر کرنے والے حالات کو بگڑنے سے روکا جائے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کی جائے علاوہ ازیں غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بنیادی سہولیات کی حفاظت کی جائے اور انسانی و طبی امداد کے داخلے کی اجازت دی جائے۔

بدھ-10 ربیع الثاني 1445ہجری، 25 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16402]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]