محمد بن سلمان اور بائیڈن کا غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

امریکی صدر نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سعودی ولی عہد کی کوششوں کی تعریف کی

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن (الشرق الاوسط)
TT

محمد بن سلمان اور بائیڈن کا غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن (الشرق الاوسط)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ غزہ میں جاری حالیہ فوجی کشیدگی اور اس کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی ولی عہد نے امریکی صدر سے موصول ہونے والی ایک فون کال کے دوران فوجی کارروائیوں کو روکنے کی راہوں پر فوری بات چیت کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ ان کے دوران بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مملکت فلسطینی شہریوں کو کسی بھی طور نشانہ بنانے، یا روزمرہ کی زندگیوں کو متاثر کرتے ہوئے سہولیات کے بنیادی ڈھانچوں اور اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے، یا ان کی جبری نقل مکانی کو مسترد کرتی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ضرورت اس بات کی کہ پرامن رہا جائے، کشیدگی کو کم کیا جائے، خطے کی سلامتی اور استحکام کو متاثر کرنے والے حالات کو بگڑنے سے روکا جائے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کی جائے علاوہ ازیں غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بنیادی سہولیات کی حفاظت کی جائے اور انسانی و طبی امداد کے داخلے کی اجازت دی جائے۔

بدھ-10 ربیع الثاني 1445ہجری، 25 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16402]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]