سعودی وزیر دفاع غزہ کی صورتحال کو پرسکون کرنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

انہوں نے اپنے برطانوی ہم منصب کے ساتھ بین الاقوامی کوششوں کا جائزہ لیا

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں اپنے برطانوی ہم منصب گرانٹ شیپس کا خیرمقدم کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں اپنے برطانوی ہم منصب گرانٹ شیپس کا خیرمقدم کرتے ہوئے (واس)
TT

سعودی وزیر دفاع غزہ کی صورتحال کو پرسکون کرنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں اپنے برطانوی ہم منصب گرانٹ شیپس کا خیرمقدم کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں اپنے برطانوی ہم منصب گرانٹ شیپس کا خیرمقدم کرتے ہوئے (واس)

سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل بدھ کے روز اپنے برطانوی ہم منصب گرانٹ شیپس کے ساتھ غزہ اور اس کے اطراف میں جاری فوجی کشیدگی اور اس کے لیے کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا اور زور دیا کہ صورتحال کو پرسکون کرنے کی ضرورت ہے۔

دونوں ممالک کے وزراء نے کل ریاض میں ملاقات کے دوران باہمی اسٹریٹجک تعلقات، فوجی اور دفاعی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے پہلوؤں اور انہیں مضبوط اور ترقی دینے کی راہوں کا جائزہ لیا۔

جمعرات-11 ربیع الثاني 1445ہجری، 26 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16403]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]