آج ریاض میں سعودی - افریقی سربراہی اجلاس

براعظم افریقہ کی معیشتوں کی ترقی کے لیے ایک روڈ میپ

ملاوی کے صدر کے سعودی افریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے پر ریاض کے نائب امیر نے ان کا استقبال کیا (واس)
ملاوی کے صدر کے سعودی افریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے پر ریاض کے نائب امیر نے ان کا استقبال کیا (واس)
TT

آج ریاض میں سعودی - افریقی سربراہی اجلاس

ملاوی کے صدر کے سعودی افریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے پر ریاض کے نائب امیر نے ان کا استقبال کیا (واس)
ملاوی کے صدر کے سعودی افریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے پر ریاض کے نائب امیر نے ان کا استقبال کیا (واس)

آج جمعہ کے روز سعودی دارالحکومت ریاض سعودی - افریقی سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، جو دونوں فریقوں کے درمیان سیاست، اقتصاد، سرمایہ کاری، سلامتی اور ثقافت کے مختلف شعبوں میں اسٹریٹجک تعاون قائم کرے گا، جس سے مشترکہ مفادات کو فروغ اور ترقی و استحکام حاصل ہوگا۔

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے سیاسی امور کے مشیر ڈاکٹر خالد منزلاوی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ "سعودی عرب کو افریقی ممالک کے رہنماؤں میں بہت اعتماد اور احترام حاصل ہے، کیونکہ یہ عرب اور اسلامی دنیا کے لیے ایک حفاظتی دیوار ہے جو اقتصادی و ترقیاتی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے دانشمندانہ پالیسی کی جانب رہنمائی کرتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ سعودی افریقی سربراہی اجلاس دونوں فریقوں کے درمیان متعدد مشترکہ مفادات کی وجہ سے بڑی کامیابی حاصل کرے گا، جن میں سب سے اہم براعظم افریقہ پر سعودی عرب کی باوقار تاریخ، اس کی جغرافیائی قربت، مذہبی اقدار کے علاوہ افریقہ کے بارے میں مملکت سعودیہ کی واضح اور شفاف پالیسی کا ہونا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور افریقی ممالک کے درمیان تعاون کے شعبہ جات وسیع اور امید افزا ہیں، چاہے وہ معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق ہوں یا پھر سیاسی، سیکورٹی اور انسداد دہشت گردی کے شعبے ہوں جن سے بعض افریقی ممالک دوچار ہیں۔(...)

جمعہ-26 ربیع الثاني 1445ہجری، 10 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16418]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]