سعودی عرب ہفتے کے روز غزہ کے بارے سے "مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کے انعقاد کا اعلان کر رہا ہے

جس میں اسرائیلی جارحیت اور فوجی آپریشن بند کرنے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں سربراہی اجلاس کی تیاری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں سربراہی اجلاس کی تیاری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)
TT

سعودی عرب ہفتے کے روز غزہ کے بارے سے "مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کے انعقاد کا اعلان کر رہا ہے

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں سربراہی اجلاس کی تیاری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں سربراہی اجلاس کی تیاری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)

سعودی عرب نے غزہ کے غیر معمولی حالات کی بنا پر ہفتے کے روز ریاض میں استثنائی طور پر "عرب اسلامی مشترکہ سربراہی اجلاس" کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ مشاورت کے بعد ایک ہی تاریخ کو دو سربراہی اجلاسوں "غیر معمولی عرب" اور "غیر معمولی اسلامی" کی جگہ پر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہے کہ جب تمام ممالک کے رہنما متحد کوششوں کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور اجتماعی طور پر ایک متفقہ موقف سامنے لانا چاہتے ہیں جو غزہ اور فلسطینی علاقوں میں ہونے والی بے مثال خطرناک پیش رفتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب اور اسلامی صفوں کو متحد کرتے ہوئے عرب-اسلامی مشترکہ عزم کا اظہار کرے۔ (...)

ہفتہ-27 ربیع الثاني 1445ہجری، 11 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16419]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]