سعودی-کیریبین بیان میں تعاون اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی توسیع کی توثیق

امن، سلامتی، استحکام اور خوشحالی کی کوششوں کو فروغ دینے پر زور

سعودی ولی عہد ریاض میں سربراہی اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہان کے ساتھ  یادگاری تصویر میں (واس)
سعودی ولی عہد ریاض میں سربراہی اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہان کے ساتھ  یادگاری تصویر میں (واس)
TT

سعودی-کیریبین بیان میں تعاون اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی توسیع کی توثیق

سعودی ولی عہد ریاض میں سربراہی اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہان کے ساتھ  یادگاری تصویر میں (واس)
سعودی ولی عہد ریاض میں سربراہی اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہان کے ساتھ  یادگاری تصویر میں (واس)

کل جمعرات کے روز سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں سعودی-کیریبین مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس میں باہمی مفادادت اور دوستانہ تعلقات کی تصدیق کی گئی اور مشترکہ دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں، مشترکہ وژن اور اقوام متحدہ کے چارٹر میں موجود اقدار کی بنیاد پر دونوں متحرک خطوں کے درمیان تعاون کے ذریعے ترقی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی شراکت کو وسیع کرنے اور اسے فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان میں امن، سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا گیا، جو ممالک اور خطوں کے درمیان باہمی احترام اور تعاون کے ذریعے پائیدار ترقی، پیشرفت اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھے۔ سربراہی اجلاس کا اختتام دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے لیے مشترکہ اہمیت کے مخصوص شعبوں، جیسے تعلیم (اسکالرشپ)، صحت، سمندری تعاون، مواصلات، لاجسٹکس سروسز، خوراک کی حفاظت، توانائی کی حفاظت، سیاحتی معیشت اور تعاون کے دیگر ممکنہ شعبوں میں پائیدار ترقی کے اہداف سمیت ممکنہ حد تک مشاورت اور تعاون کی راہوں پر تبادلہ خیال کے ساتھ ہوا۔ (...)

جمعہ-03 جمادى الأولى 1445ہجری، 17 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16425]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]