سعودی وزیر دفاع غزہ میں عسکری کاروائیوں کی جامع روک تھام کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

انہوں نے شہریوں کے تحفظ اور انسانی امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (واس)
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (واس)
TT

سعودی وزیر دفاع غزہ میں عسکری کاروائیوں کی جامع روک تھام کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (واس)
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (واس)

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے اپنے برطانوی ہم منصب گرانٹ شیپس کے ساتھ غزہ کی پٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

شہزادہ خالد بن سلمان نے " X " پلیٹ فارم پر کہا: "میں نے برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپس کے ساتھ رابطے میں اسٹریٹجک دفاعی شراکت داری اور ہمارے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے شعبوں میں اس کے فروغ کی راہوں کا جائزہ لیا۔"

انہوں نے مزید کہا: "ہم نے علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال کا جائزہ لیا اور غزہ میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔ میں نے فوجی کارروائیوں کے جامع خاتمے، شہریوں کے تحفظ اور انسانی امداد کے داخلے کی ضرورت پر زور دیا۔"

جمعہ-10 جمادى الأولى 1445ہجری، 24 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16432]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]