بیرونی خلا کو پرامن مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی خاطر سعودی - امریکی تعاون

السواحہ واشنگٹن میں سعودی عرب کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے (واس)
السواحہ واشنگٹن میں سعودی عرب کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے (واس)
TT

بیرونی خلا کو پرامن مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی خاطر سعودی - امریکی تعاون

السواحہ واشنگٹن میں سعودی عرب کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے (واس)
السواحہ واشنگٹن میں سعودی عرب کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے (واس)

آج منگل کے روز سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے مختلف شعبوں اور سیکٹرز میں باہمی تعاون کے تسلسل میں بیرونی خلا کی تلاش اور اسے پرامن مقاصد کے لیے استعمال کے شعبے میں تعاون کے فروغ کا اعلان کیا۔ یہ اعلان سعودی وزیر مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئر عبداللہ السواحہ کے دورہ امریکہ کے دوران ایک مشترکہ بیان میں سامنے آیا، جب کہ وہ مملکت کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کر رہے تھے۔

بیان میں دونوں ممالک کے درمیان خلائی صنعتوں کے لیے تجارتی مواقع میں تعاون کی جانب اشارہ کیا گیا اور پرامن مقاصد کے لیے خلائی شعبے میں تعاون کے لیے ایک فریم ورک معاہدے پر دستخط کرنے پر بات چیت کی گئی۔ کیونکہ خاص طور پر سعودی عرب ان ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے آرٹیمس معاہدے پر دستخط کیے، چنانچہ بات چیت میں زمینی سائنس اور خلائی مشن کے علاوہ خلا میں ممکنہ تعاون کی سرگرمیوں کے بارے میں بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

دوسری جانب، انجینئر السواحہ نے زور دیا کہ یہ بیان انسانوں کو بااختیار بنانے اور کرۂ ارض کی حفاظت کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کو وسعت دینے اور خلا، زمینی سائنس اور تحقیقاتی مشن کے میدانوں میں تعاون کے لیے نئے افق کی تشکیل کے لیے دونوں ممالک کے عزائم کی ترجمانی کرتا ہے۔ (…)

منگل-14 جمادى الأولى 1444 ہجری، 28 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16436]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]