قطر کے امیر اور فلسطینی صدر نے ریاض کی جانب سے "ایکسپو 2030" کی میزبانی جیتنے کے موقع پر سعودی قیادت کو مبارکباد دی

قطر کے امیر اور فلسطینی صدر نے ریاض کی جانب سے "ایکسپو 2030" کی میزبانی جیتنے کے موقع پر سعودی قیادت کو مبارکباد دی
TT

قطر کے امیر اور فلسطینی صدر نے ریاض کی جانب سے "ایکسپو 2030" کی میزبانی جیتنے کے موقع پر سعودی قیادت کو مبارکباد دی

قطر کے امیر اور فلسطینی صدر نے ریاض کی جانب سے "ایکسپو 2030" کی میزبانی جیتنے کے موقع پر سعودی قیادت کو مبارکباد دی

خلیجی ریاست قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے ایک برقی پیغام میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود - حفظہ اللہ - کو مملکت سعودی عرب کی جانب سے ریاض شہر میں ایکسپو 2030 نمائش کی تنظیم اور میزبانی جیتنے پر مبارکباد دی ہے۔

اسی طرح ریاست قطر کے نائب امیر شیخ عبداللہ بن حمد آل ثانی اور قطر کے وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے بھی دو برقی پیغامات میں خادم حرمین شریفین کو ریاض شہر میں ایکسپو 2030 نمائش کے انعقاد اور میزبانی کے لیے مملکت کی فتح کی مناسبت پر مبارکباد دی۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے بھی خادم حرمین شریفین کو ایکسپو 2030 کی میزبانی کے لیے مملکت سعودی عرب کی شاندار فتح پر مبارکباد دی۔

فلسطینی صدر نے خادم حرمین شریفین کو بھیجے گئے برقی پیغام میں اس عظیم کامیابی پر اپنے ملک اور تمام عرب عوام کے فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مملکت سعودی عرب کی دانشمندانہ قیادت، باصلاحیت حکام اور سعودی عوام کی محنت اور کارکردگی کا نتیجہ ہے، تاکہ وہ جدید ترین بین الاقوامی ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے اس بین الاقوامی فورم کو منظم کریں اور لاکھوں زائرین کی میزبانی کر کے ایک ناقابل فراموش نمائش کا انعقاد کریں۔

فلسطینی صدر نے اسی طرح کا ایک برقی پیغام سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو بھی بھیجا، جس میں اس کامیابی پر مبارکباد دی۔ (…)

بدھ-15 جمادى الأولى 1445ہجری، 29 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16437]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]