دوحہ سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی قطری مذاکرات

محمد بن سلمان اور تمیم نے "مشترکہ رابطہ کمیٹی" کی سربراہی کی

شہزادہ محمد بن سلمان اور شیخ تمیم گزشتہ روز خلیجی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے دوران (اے ایف پی)
شہزادہ محمد بن سلمان اور شیخ تمیم گزشتہ روز خلیجی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے دوران (اے ایف پی)
TT

دوحہ سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی قطری مذاکرات

شہزادہ محمد بن سلمان اور شیخ تمیم گزشتہ روز خلیجی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے دوران (اے ایف پی)
شہزادہ محمد بن سلمان اور شیخ تمیم گزشتہ روز خلیجی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے دوران (اے ایف پی)

کل منگل کے روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے دوحہ میں خلیجی سربراہی اجلاس کے ضمن میں سعودی - قطری مشترکہ رابطہ کمیٹی کے ساتویں اجلاس کی سربراہی کی اور اس دوران دونوں ممالک کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات اور خاص طور پر سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی، سرمایہ کاری سمیت دیگر مختلف شعبوں میں حمایت اور ان کے فروغ کی راہوں کا جائزہ لیا گیا۔

کمیٹی نے اپنے اجلاس میں مشترکہ دلچسپی کے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور اور خاص طور پر خطے میں ہونے والی تازہ پیش رفتوں پر تبادلہ خیال کیا اور خطے میں امن و استحکام کے حصول کے لیے اپنے اپنے مؤقف پر بات چیت کی۔

سعودی ولی عہد اور قطر کے امیر نے کئی شعبوں میں متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کا بھی مشاہدہ کیا۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کمیٹی کے اجلاس کے نتائج کی تعریف کی۔ انہوں نے دوحہ سے روانگی کے بعد شیخ تمیم کو بھیجے گئے شکریہ کے الیکٹرانک پیغام میں اپنے اور اپنے ساتھ آنے والے وفد کے پرتپاک استقبال اور بہترین مہمان نوازی کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

بدھ-22 جمادى الأول 1444 ہجری، 06 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16444]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]