فیصل بن سلمان خادم حرمین کے مشیر مقرر

شاہی فرمان کے تحت سلمان بن سلطان مدینہ منورہ کے امیر مقرر

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز (واس)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز (واس)
TT

فیصل بن سلمان خادم حرمین کے مشیر مقرر

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز (واس)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز (واس)

کل منگل کےروز خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے متعدد شاہی فرمان جاری کیے، جن کے مطابق شہزادہ فیصل بن سلمان بن عبدالعزیز کو وزیر کے عہدے کے ساتھ خادم حرمین شریفین کا خصوصی مشیر اور شہزادہ سلمان بن سلطان کو وزیر کے عہدے کے ساتھ مدینہ منورہ ریجن کا امیر مقرر کیا گیا ہے۔

ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی تجویز پر شاہی فرمان میں شہزادہ فیصل بن سلمان کو کنگ عبدالعزیز ہاؤس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا چیئرمین مقرر کیا گیا اور ولی عہد کی جانب سے جاری کردہ فرمان کے تحت شہزادہ فیصل بن سلمان کو کنگ فہد نیشنل لائبریری کے بورڈ آف ٹرسٹیز کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

ان احکامات میں مکہ المکرمہ ریجن کے نائب امیر شہزادہ بدر بن سلطان کو ان کے عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ شہزادہ سعود بن مشعل بن عبدالعزیز کو اور مشرقی صوبے کے نائب امیر شہزادہ احمد بن فہد بن سلمان کو ان کے عہدے سے ہٹا کر شہزادہ سعود بن بندر کو ان کا جانشین، شہزادہ خالد بن سعود بن عبداللہ بن فیصل کو تبوک ریجن کا نائب امیر، شہزادہ خالد بن سطام بن سعود کو بہترین رینک کے ساتھ عسیر ریجن کا نائب امیر، شہزادہ متعب بن مشعل بن بدر بن سعود کو بہترین رینک کے ساتھ الجوف ریجن کا نائب امیر مقرر کیا گیا اور حفر الباطن کے گورنر شہزادہ منصور بن محمد بن سعد الثانی آل عبدالرحمن کو ان کے عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ شہزادہ عبدالرحمن بن عبداللہ بن فیصل بن ترکی بن فرحان کو تعینات کر دیا گیا ہے۔(...)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]