سعودی عرب، جنوبی ایران کے شہر کرمان میں ہونے والے بم دھماکوں کو مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کر رہا ہے

جنوبی ایران میں کرمان قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد تباہی کے آثار (ای پی اے)
جنوبی ایران میں کرمان قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد تباہی کے آثار (ای پی اے)
TT

سعودی عرب، جنوبی ایران کے شہر کرمان میں ہونے والے بم دھماکوں کو مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کر رہا ہے

جنوبی ایران میں کرمان قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد تباہی کے آثار (ای پی اے)
جنوبی ایران میں کرمان قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد تباہی کے آثار (ای پی اے)

سعودی وزارت خارجہ نے زور دیا ہے کہ مملکت سعودی عرب، ایران میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ بم دھماکوں کو مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کرتی ہے۔

سعودی "وزارت خارجہ" نے اپنے بیان میں اس دردناک واقعہ پر ایران کے ساتھ دلی تعزیت، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

خیال رہے کہ ایرانی سرکاری میڈیا کی اطلاع کے مطابق، کل بدھ کے روز جنوبی ایران کے شہر کرمان کے قبرستان کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے ملک کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں تقریباً 10 منٹ کے وقفے سے دو دھماکوں کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ دونوں بم دھماکوں میں کم سے کم 103 افراد ہلاک اور 171 زخمی ہو گئے ہیں۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]