سعودی عرب اور پاکستان کا پاک ایران سرحد پر پیش رفت پر تبادلہ خیال

سعودی وزیر خارجہ پاکستان کے عبوری وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت کے دوران (واس)
سعودی وزیر خارجہ پاکستان کے عبوری وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت کے دوران (واس)
TT

سعودی عرب اور پاکستان کا پاک ایران سرحد پر پیش رفت پر تبادلہ خیال

سعودی وزیر خارجہ پاکستان کے عبوری وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت کے دوران (واس)
سعودی وزیر خارجہ پاکستان کے عبوری وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت کے دوران (واس)

کل سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم 2024 کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پاکستان کے عبوری وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات، مختلف شعبوں میں انہیں مضبوط بنانے اور ترقی دینے کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا اور پاک ایران سرحد پر ہونے والی پیش رفت سمیت مشترکہ دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]



سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
TT

سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)

سعودی عرب نے کل یمنی حکومت کے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے 250 ملین ڈالر کی منتقلی کا اعلان کیا، جو کہ سعودی قیادت کی جانب سے قانونی حکومت کی حمایت میں دی جانے والی ایک بلین ڈالر کی گرانٹ کی دوسری قسط ہے۔ یمن میں سعودی عرب کے سفیر اور یمن کی ترقی اور تعمیر نو کے سعودی پروگرام کے جنرل سپروائزر محمد آل جابر نے کل تصدیق کی کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر یمنی حکومت کے بجٹ خسارے سے نمٹنے کے لیے امداد کی دوسری قسط عدن میں یمن کے مرکزی بینک کو منتقل کر دی گئی ہے۔

یمنی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رشاد العلیمی نے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور "X" پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ "یمن کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مملکت سعودیہ کا نقطہ نظر مخلصانہ یکجہتی کی ایک مثال ہے، یہ ہمارے شہریوں کی ترجیحات کے جواب میں ہے جو اپنے حالات زندگی، سلامتی، ترقی اور امن کو بہتر بنانے کی خواہش رکھتے ہیں، نہ کہ مزید جنگ اور بحران چاہتے ہیں جو دہشت گرد حوثی ملیشیا اور ان کے ایرانی حامیوں کی طرف سے پیدا کی جاری ہے۔"

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]