بدعنوانی کے مقدمات میں ملوث ہونے کے سبب "العلا اتھارٹی" کے سی ای او کو معطل کر دیا گیا: سعودی "نگران اتھارٹی"

اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف بلا رحم قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے۔ (الشرق الاوسط)
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف بلا رحم قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے۔ (الشرق الاوسط)
TT

بدعنوانی کے مقدمات میں ملوث ہونے کے سبب "العلا اتھارٹی" کے سی ای او کو معطل کر دیا گیا: سعودی "نگران اتھارٹی"

اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف بلا رحم قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے۔ (الشرق الاوسط)
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف بلا رحم قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے۔ (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کی نگران اور انسداد بدعنوانی اتھارٹی نے کل اتوار کے روز گورنریٹ العلا کے رائل کمیشن کے سی ای او انجینئر عمرو المدنی کو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور منی لانڈرنگ کے جرائم میں ملوث ہونے پر معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ انہیں اور ان کے ساتھ ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی مکمل کرنے کے لیے انہیں عدلیہ کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ المدنی نے سرکاری ملازمت حاصل کرنے سے پہلے نیشنل ٹیلنٹ کمپنی (مذکورہ بالا اس کے مالکان میں سے ایک ہیں) کے فائدے کے لیے کنگ عبداللہ سٹی برائے جوہری اور قابل تجدید توانائی میں ایک رشتہ دار کے ذریعے  اس دوران غیر قانونی طریقے سے ٹھیکے حاصل کیے، جن کی کل مالیت 206,630,905 ریال ہے۔ جب کہ سرکاری ملازمت کے بعد، انہوں نے باضابطہ طور پر کمپنی کو چھوڑ دیا لیکن اپنی ملکیت کو جاری رکھا اور اس دوران اتھارٹی کے ذمہ دار محکموں سے اپنی سفارش پر مختلف منصوبے اس کمپنی کو دلانے میں کامیاب رہے جن کی کل مالیت 1,298,923 ریال ہے۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]