"آلات" کمپنی سعودی عرب کو جدت کے عالمی مرکز میں تبدیل کر رہی ہے

"آلات" کمپنی 7 اسٹریٹجک یونٹوں میں مصنوعات تیار کرنے میں مہارت رکھتی ہیں، جن میں نمایاں ترین ایڈوانسڈ انڈسٹریز ہے (واس)
"آلات" کمپنی 7 اسٹریٹجک یونٹوں میں مصنوعات تیار کرنے میں مہارت رکھتی ہیں، جن میں نمایاں ترین ایڈوانسڈ انڈسٹریز ہے (واس)
TT

"آلات" کمپنی سعودی عرب کو جدت کے عالمی مرکز میں تبدیل کر رہی ہے

"آلات" کمپنی 7 اسٹریٹجک یونٹوں میں مصنوعات تیار کرنے میں مہارت رکھتی ہیں، جن میں نمایاں ترین ایڈوانسڈ انڈسٹریز ہے (واس)
"آلات" کمپنی 7 اسٹریٹجک یونٹوں میں مصنوعات تیار کرنے میں مہارت رکھتی ہیں، جن میں نمایاں ترین ایڈوانسڈ انڈسٹریز ہے (واس)

کل سعودی عرب کے ولی عہد، وزیراعظم اور "پبلک انویسٹمنٹ فنڈ" کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان نے "آلات" کمپنی کا آغاز کیا، تاکہ یہ جدید ٹیکنالوجی اور الیکٹرانکس پر توجہ مرکوز کر کے مملکت کو پائیدار صنعتوں کا عالمی مرکز بنانے میں کردار ادا کرے اور ایک نیا قومی علمبردار بنے۔



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]