سعودی - برطانوی مذاکرات میں دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال

خالد بن سلمان نے ریاض میں عالمی دفاعی نمائش میں شبس اور کالینک سے ملاقات کی

شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں عالمی دفاعی نمائش میں برطانوی وزیر گرانٹ شبس سے ملاقات کے دوران (سعودی وزارت دفاع)
شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں عالمی دفاعی نمائش میں برطانوی وزیر گرانٹ شبس سے ملاقات کے دوران (سعودی وزارت دفاع)
TT

سعودی - برطانوی مذاکرات میں دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال

شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں عالمی دفاعی نمائش میں برطانوی وزیر گرانٹ شبس سے ملاقات کے دوران (سعودی وزارت دفاع)
شہزادہ خالد بن سلمان ریاض میں عالمی دفاعی نمائش میں برطانوی وزیر گرانٹ شبس سے ملاقات کے دوران (سعودی وزارت دفاع)

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز کی دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوران اپنے برطانوی ہم منصب گرانٹ شبس کے ساتھ کل اتوار کے روز ہونے والی بات چیت میں دونوں دوست ممالک کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری کا جائزہ لیا گیا اور نمائش میں ملنے والے مواقعوں کی تعریف کی۔

ملاقات میں دونوں نے دفاعی شعبے میں باہمی تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اہم پیش رفتوں پر جائزے سمیت مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

شہزادہ خالد بن سلمان نے اس سے قبل ریاض میں عالمی نمائش کے دوران جمہوریہ سلواکیہ کے نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع رابرٹ کالینک سے ملاقات کی اور اس دوران دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور دفاعی شعبوں میں تعاون کے علاوہ متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ان دونوں ملاقاتوں میں سعودی عرب کی جانب سے نائب وزیر دفاع شہزادہ عبدالرحمن بن محمد بن عیاف، چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل فیاض الرویلی، معاون وزیر دفاع انجینئر طلال العتیبی، معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد البیاری اور وزیر دفاع کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل ہشام بن عبدالعزیز بن سیف نے شرکت کی۔ (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]