ریاض اور واشنگٹن خطے کی صورتحال کو پرسکون کرنے کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں

دونوں وزرائے دفاع نے ٹیلیفون پر علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفتوں پر تبادلہ خیال کیا

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (الشرق الاوسط)
TT

ریاض اور واشنگٹن خطے کی صورتحال کو پرسکون کرنے کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (الشرق الاوسط)

کل پیر کے روز سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن سے علاقائی و بین الاقوامی پیش رفتوں اور ان کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا، اور خطے میں امن و استحکام کے حصول کے لیے صورتحال کو پرسکون کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

شہزادہ خالد بن سلمان نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران امریکی وزیر آسٹن کے ساتھ ریاض اور واشنگٹن کے مابین اسٹریٹجک تعلقات اور دونوں ممالک کی وزارت دفاع کے مابین تعاون کے شعبوں کا بھی جائزہ لیا۔

منگل-25 رجب 1445ہجری، 06 فروری 2024، شمارہ نمبر[16506]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]