سعودی عرب کا اعتدال کی اقدار کو پھیلانے اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کے عزم کا اعادہ

وزراء کونسل نے "منسٹری آف ہیومن ریسورسز" کے زیر نگرانی ہاؤسنگ سپورٹ کی قسطوں کی ادائیگی کے طریقہ کار میں ترمیم کی (واس)
وزراء کونسل نے "منسٹری آف ہیومن ریسورسز" کے زیر نگرانی ہاؤسنگ سپورٹ کی قسطوں کی ادائیگی کے طریقہ کار میں ترمیم کی (واس)
TT

سعودی عرب کا اعتدال کی اقدار کو پھیلانے اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کے عزم کا اعادہ

وزراء کونسل نے "منسٹری آف ہیومن ریسورسز" کے زیر نگرانی ہاؤسنگ سپورٹ کی قسطوں کی ادائیگی کے طریقہ کار میں ترمیم کی (واس)
وزراء کونسل نے "منسٹری آف ہیومن ریسورسز" کے زیر نگرانی ہاؤسنگ سپورٹ کی قسطوں کی ادائیگی کے طریقہ کار میں ترمیم کی (واس)

سعودی وزراء کونسل نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اسلامی فوجی اتحاد کے وزرائے دفاع کے دوسرے اجلاس کے نتائج کی تعریف کی، جس کی میزبانی ریاض نے کی، اور نشاندہی کی کہ مملک کی جانب سے "اتحاد" کے لیے 100 ملین ریال کا فنڈ مختص کرنے سے اعتدال پسندی کی اقدار کو پھیلانے اور تشدد و انتہا پسندی کو مسترد کرنے کے لیے اس کے نقطہ نظر اور عزم کی تصدیق ہوتی ہے۔

یہ بات کل منگل کے روز ریاض میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے دوران سامنے آئی، جب کہ اس دوران کونسل کو کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد کے خیرمقدم اور ان کی سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے نتائج سے آگاہ کیا گیا۔ جس میں دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کی مضبوطی اور تمام شعبوں میں باہمی تعاون کو گہرا کرنے کی مشترکہ خواہش سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر رابطہ اور مشاورت کو جاری رکھنے پر کام کرنے پر زور دیا گیا۔

وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے وضاحت کی کہ کونسل نے کثیر جہتی تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ تعاون کے شعبوں کی حمایت جاری رکھنے کے علاوہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے اور مستقبل کو مزید خوشحال و محفوظ بنانے سے متعلق گزشتہ دنوں میں سعودی عرب اور متعدد ممالک کے درمیان ہونے والے تمام رابطوں اور ملاقاتوں پر تبادلہ خیال کیا۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]