عراق میں گھریلو تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات... اور متاثرین بچے ہیں

بغداد میں ایک عمارت کی چھت پر بچوں کا ایک گروپ (اے پی)
بغداد میں ایک عمارت کی چھت پر بچوں کا ایک گروپ (اے پی)
TT

عراق میں گھریلو تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات... اور متاثرین بچے ہیں

بغداد میں ایک عمارت کی چھت پر بچوں کا ایک گروپ (اے پی)
بغداد میں ایک عمارت کی چھت پر بچوں کا ایک گروپ (اے پی)

عراقی شہری امجد حمید (39 سالہ) جب دارالحکومت بغداد میں اپنے گھر میں داخل ہوئے تو اپنی دس سالہ بیٹی کے جسم پر شدید مار کے نشان دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اس نے یہ الزام اپنی بیوی پر لگانے میں کوئی غلطی نہیں کی، جس سے اس نے حال ہی میں اپنی بیٹی کی ماں سے علیحدگی کے بعد شادی کی تھی، کیونکہ نئی ​​بیوی کو بچے کی بدسلوکی میں اپنی نفرت اور حسد کے جذبات کو تسکین دینے کا ایک ذریعہ مل گیا تھا۔

دو بچوں کے والد حمید نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا: "اپنی بیوی سے علیحدگی کے بعد میں نے دو بچوں کی دیکھ بھال کے لیے دوسری شادی کر لی اور میں نے اسے کہا کہ وہ ان بچوں کے معاملات کو سنبھالے اور ان سے لاپرواہی نہ کرے اور اس کے بدلے میں اسے ہر وہ چیز فراہم کروں گا جس کی اسے ضرورت ہوگی کیونکہ میرے حالات اچھے ہیں۔"

اس نے بات کو مکمل کرتے ہوئے کہا: "تھوڑے عرصے کے بعد دونوں بچوں کے جسموں پر تشدد کے نشانات نظر آنے لگے اور جب میں نے اس سے بات کی تو اس نے کہا کہ وہ میری بیٹی سے حسد کرتی ہے، یہاں تک کہ میرے اس سے لگاؤ ​​کی وجہ سے ایک بار تو اسے تقریباً مارنے والی تھی، چنانچہ دوبارہ طلاق ہو گئی۔"

عراق میں تشدد کی ایک اور کہانی، جس سے گزشتہ دنوں سماجی رابطوں کی سائٹس اور میڈیا بھرا پڑا ہے، یہ کہانی 7 سالہ موسی ولاء کی ہے، جسے اس کی سوتیلی ماں نے کئی ماہ تک تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اسکی زندگی کا ہی خاتمہ کر دیا تھا۔ (...)

جمعرات-23 محرم الحرام 1445ہجری، 10 اگست 2023، شمارہ نمبر[16326]



ویانا کے بشپ نفرت کا مقابلہ کرنے کے لیے "مکہ دستاویز" کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں

کارڈینل ڈاکٹر کرسٹوف شونبرون (تصویر: عبدالعزیز العریفی)
کارڈینل ڈاکٹر کرسٹوف شونبرون (تصویر: عبدالعزیز العریفی)
TT

ویانا کے بشپ نفرت کا مقابلہ کرنے کے لیے "مکہ دستاویز" کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں

کارڈینل ڈاکٹر کرسٹوف شونبرون (تصویر: عبدالعزیز العریفی)
کارڈینل ڈاکٹر کرسٹوف شونبرون (تصویر: عبدالعزیز العریفی)

ویانا کے کارڈینل آرچ بشپ ڈاکٹر کرسٹوف شونبرن نے نفرت و انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنے، رواداری و بقائے باہمی کو پھیلانے، آسمانی مذاہب کی اقدار کی تعظیم کرنے اور مشترکہ نظریات کو پیش کرنے کے عزم میں مکہ دستاویز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دین اسلام کو دہشت گردی اور تنگ نظری کے مظاہر سے الگ کرنے کی سعودی کاوشوں کی ستائش کی۔
ویانا کے آرچ بشپ نے ریاض میں "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ وہ مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسیٰ کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں، انہوں نے اس دعوت پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلی بار سعودی سرزمین پر قدم رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ العیسیٰ کے ساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے "واضح طور پر محسوس کیا" کہ اسلام کو دہشت گردی اور تنگ نظری سے الگ کرنے کے لیے "مکمل، بھرپور اور بہتر انداز میں" کوشش کی ضرورت ہے "جس میں اسے غلط انداز میں رکھا گیاہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "مسلم ورلڈ لیگ کی طرف سے اسلام کے حقیقی نظریہ وضاحت کے لیے واضح اہتمام کیا جا رہا ہے۔" (...)

جمعہ - 10 شعبان 1444 ہجری - 03 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16166]