بڑے پیمانے پر تباہی کا ایک ہتھیار بھوک ہے: جان زیگلر

سوئس فلسفی کا مغرب اور سرمایہ دارانہ عالمگیریت پر حملہ

جان زیگلر
جان زیگلر
TT

بڑے پیمانے پر تباہی کا ایک ہتھیار بھوک ہے: جان زیگلر

جان زیگلر
جان زیگلر

1934ء میں پیدا ہونے والے جان زیگلر کا شمار ہمارے عہد کے باضمیر مفکروں میں ہوتا ہے۔ آپ ایک ہی وقت میں ایک فلسفی، سیاسی عہدیدار اور سوئس نائب ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ آپ ایک بڑے عالمی ذمہ دار بھی ہیں کیونکہ آپ آٹھ سال (2000-2008) تک غذائیت پر اقوام متحدہ کے عالمی نمائندے رہے۔ اب آپ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی مشاورتی کمیٹی کے نائب سربراہ ہیں۔ ان کی کئی قابل ذکر کتابیں بھی شائع ہو چکی ہیں، جن میں "سرمایہ داری کی سیاہ کتاب"، "دنیا کی بھوک نے میرے بیٹے کو سمجھا دیا"، "دنیا کے نئے آقا اور ان کا مقابلہ کرنے والے"، "شرم کی سلطنت" (یعنی مغربی سرمایہ داری کی سلطنت اور کثیر القومی و بین البراعظمی کمپنیاں جو جنوب کے لوگوں کو بھوکا مارتی ہیں اور ان کے ملکوں پر قرضوں کا بوجھ ڈالتی ہیں اور انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیتی ہیں)، "انسان کا خوراک کا حق"، "دوسرے مغرب سے نفرت کیوں کرتے ہیں؟"، "بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار: دنیا میں بھوک کا جغرافیہ" اور پھر "میر چھوٹی بیٹی کو سرمایہ داری کی وضاحت" وغیرہ شامل ہیں۔ یہ وہ بنیادی کتب کا مجموعہ ہیں جو وحشیانہ سرمایہ داری کی حقیقت کو بے نقاب کرتی ہیں اور مجرمانہ بھوک کے نقشے کو واضح کرتی ہیں جو اس وقت دنیا کو تباہ کر رہی ہے۔ (...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن اتھارٹی کی جانب سے مدینہ منورہ کتاب میلے کا افتتاح

لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن اتھارٹی کی جانب سے مدینہ منورہ کتاب میلے کا افتتاح
TT

لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن اتھارٹی کی جانب سے مدینہ منورہ کتاب میلے کا افتتاح

لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن اتھارٹی کی جانب سے مدینہ منورہ کتاب میلے کا افتتاح

آج لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن اتھارٹی نے مملکت سعودی عرب سے اور بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے نامور مصنفوں، ادیبوں، شعراء اور دانشورں کے علاوہ تقریباً 300 مقامی، عرب اور بین الاقوامی پبلشرز کی موجودگی میں کنگ سلمان انٹرنیشنل ایگزیبیشن اینڈ کنونشن سینٹر میں مدینہ کتاب میلہ 2023 کا افتتاح کیا۔

لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد علوان نے تصدیق کی کہ "اتھارٹی "کتاب میلوں" کے اقدام کے ذریعے "سعودی عرب 2030" ویژن اور قومی ثقافتی حکمت عملی کو پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو ثقافت کو کسی بھی فرد کے لیے ایک طرز زندگی بناتے ہوئے ملکی اقتصادی ترقی میں حصہ ڈال کر مملکت کی بین الاقوامی حیثیت کو بڑھا رہا ہے۔"

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ میلے کے پہلے ایڈیشن میں زائرین کے اطمینان، ان کی تعداد، کتابوں کی فروخت اور میلے کے علمی اثرات کے مثبت تناسب نے مدینہ منورہ کتاب میلے کے دوسرے ایڈیشن کے انعقاد کے لیے حوصلہ افزائی کی ہے۔ جب کہ یہ کتاب میلہ ایک ایسے علاقے میں منعقد کیا جا رہا ہے جو ثقافت، فکر اور تہذیبی ورثے کا ایک مینار تھا اور اب بھی ہے۔ (...)

جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]