ایشین چیمپئنز لیگ ریاض میں باغی تھی... اور جاپان میں جھک گئی

جاپان کی اوراوا ٹیم نے کل تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کیا (رائٹرز)
جاپان کی اوراوا ٹیم نے کل تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کیا (رائٹرز)
TT

ایشین چیمپئنز لیگ ریاض میں باغی تھی... اور جاپان میں جھک گئی

جاپان کی اوراوا ٹیم نے کل تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کیا (رائٹرز)
جاپان کی اوراوا ٹیم نے کل تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کیا (رائٹرز)

سعودی عرب کے الہلال کلب کی فٹ بالٖ ٹیم نے شدید ترین منظرناموں میں سے ایک دوران اپنا ایشیائی تاج کھو دیا ہے، جو کہ جاپان کے سائتاما اسٹیڈیم میں منعقدہ چیمپئنز لیگ کے فائنل کے دوسرے مرحلے میں اپنے ہی کھلاڑی کے ہاتھوں کئے گول کے سبب جاپان کے اوراوا کلب کی ٹیم سے 1-0 سے شکست کھائی۔

پہلے مرحلے میں گذشتہ ہفتے ریاض میں مقابلہ ہوا جو 1 گول کے مقابلے میں 1 سے برابر ہوا، اس طرح اوراوا نے مجموعی طور پر 2-1 سے یہ مقابلہ جیت کر تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کر لیا، جیسا کہ اسے 2007 اور 2017 میں ایشین چیمپئن کا تاج پہنایا گیا تھا۔

اوراوا کی ٹیم نے فاتح گول کھیل کے 49ویں منٹ میں کیا۔ جسے الہلال کے مڈفیلڈر آندرے کیریلو نے اسے غلطی سے اپنے ہی گول میں کر دیا۔ یاد رہے کہ پہلے مرحلے کے میچ میں برابری کا گول الہلال کے دفاعی کھلاڑی علی البلیہی کی وجہ سے ہوا، جس نے غلطی سے فٹبال کو اپنے ہی گول کی طرف موڑ دیا جو پول سے ٹکرایا اور پھر جاپانی کھلاڑی نے اسے جال میں پھینک کر مکمل کر دیا۔

2017 کے فائنل میں الہلال اسی ٹیم سے ہاری تھی اور اب اسی کی یاد میں سیتاما اسٹیڈیم میں ایک افسوسناک انجام لکھا۔ (...)



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]